شیخ جیلانی رحمہ اللہ کی غنیۃ الطالبین سے اقتباس
شیخ جیلانی رحمہ اللہ کی غنیۃ الطالبین سے اقتباس
غیر مقلد سلفی فرقہ اکثر غنیۃ الطالبین جو شیخ عبد القادر الجیلانی رحمة اللہ کی طرف منسوب ہے اس کو پیش کرتے ہیں۔ یہ لوگ کہتے ہیں کے وہ رفع یدین کرتے تھے اور انہوں نے اھل الحدیث کی تعریف کی ہے۔ اصل میں شیخ جیلانی نے صوفیہ، ابدال و اولیاء کو اھل حدیث کہا ہے نا کہ اجکل کے نام نہاد اھل حدیث کو۔ اور وہ رفع یدین اس لیے کرتے تھے کیونکہ وہ حنبلی تھے۔
غنیۃ الطالبین، یہ کتاب شیخ الربانی، حضرت شیخ عبد القادر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ سے منسوب ہے۔
میرے پاس جو نسخہ ہے وہ دارالخیر بیروت لبنان اور دمشق شام سے ہے۔ چہ جائیکہ امام ابن حجر مکی کے مطابق اس کتاب کے اصل متن میں کچھ کمی بیشی ہے، لیکن بالعموم یہ ایک بہترین کتاب ہے، جو اہلِ سنت و جماعت کے فقہ و نظریات کی ہی توثیق کرتی ہے۔
چند نکات جو اس کتاب سے ثابت ہوتے ہیں:
1۔ آقا کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا وسیلہ پکڑنا (صفحہ 17)
2۔ تعویذ لٹکانا (صفحہ 50-51)
3۔ قبور پر ایصال ثواب کا اہتمام (صفحہ 50)
4۔ تصوف پر مکمل ایک باب، جس میں آپ نے صوفیہ کو ابدال و اولیاء کہا ہے۔ (صفحہ 454-449)
5۔ لیلۃ البراءت کے فضائل (صفحہ 249-244)
6۔ بیس رکعات تراویح (صفحہ 265)
7۔ معراج کا سفر خواب نہیں تھا بلکہ جسمانی تھا اور آقا کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کا دیدار فرمایا (صفحہ 85)
8۔ باطل فرقوں کا رد (لفظ حنفیہ اس کتاب کے بعض مخطوطات میں موجود ہی نہیں۔ دار الخیر والے چھاپے میں لفظ غسانیہ ہے. دار الکتب العلمیہ والے نسخے میں بھی غسانیہ ہے) (صفحہ 119) اور صفحہ 311 پر شیخ جیلانی نے امام ابو حنیفہ کو امامِ اعظم کہا ہے۔
9۔ دعا کے بعد چہرہ پر ہاتھ پھیرنا (صفحہ 50)
10۔ صلوٰۃ التسبیح پڑھنا (صفحہ 432)