علم حاصل کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے؟
علم حاصل کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے؟
مشہور حدیث کے علم حاصل کرنا ہر مسلمان (مرد و عورت) پر فرض ہے۔ اس حدیث کے تمام طرق ضعیف ہیں لیکن محدثین نے اسے کثرت طرق کی وجہ سے حسن مانا ہے۔ مشکاة میں ہے
وَعَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «طَلَبُ الْعِلْمِ فَرِيضَةٌ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ وَوَاضِعُ الْعِلْمِ عِنْدَ غير أَهله كمقلد الْخَنَازِير الْجَوْهَر واللؤلؤ وَالذَّهَبَ» . رَوَاهُ ابْنُ مَاجَهْ وَرَوَى الْبَيْهَقِيُّ فِي شُعَبِ الْإِيمَانِ إِلَى قَوْلِهِ مُسْلِمٍ. وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ مَتْنُهُ مَشْهُورٌ وَإِسْنَادُهُ ضَعِيفٌ وَقَدْ رُوِيَ من أوجه كلهَا ضَعِيف
حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ طلب علم ہر مسلمان پر فرض ہے ، کسی ایسے شخص کو ، جو اس کی اہلیت نہ رکھتا ہو ، پڑھانے والا ، خنزیروں کے گلے میں ہیرے جواہرات اور سونے کے ہار ڈالنے والے کی طرح ہے ۔‘‘ ابن ماجہ ، جبکہ بیہقی نے ((مسلم)) تک شعب الایمان میں روایت کیا ہے ، اور انہوں نے فرمایا : اس حدیث کا متن مشہور ہے جبکہ سند ضعیف۔ ہے ، اور یہ روایت متعدد طریق سے مروی ہے ، لیکن وہ سب ضعیف۔ ہیں
مشکاة # 218۔
البانی صاحب اس کے پہلے حصے کہ علم حاصل کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے کو حسن کہتے ہیں لیکن اگلے حصے کو ضعیف۔ امام مزی رحمہ اللہ کہتے ہیں کثرت طرق کی وجہ سے یہ حدیث درجہ حسن کو پہنچتی ہے.
Written by: Aamir Ibrahim al-Hanafi