اللہ بیکار بیٹھے آدمی کو پسند نہیں کرتا

اللہ بیکار بیٹھے آدمی کو پسند نہیں کرتا

Article Bottom

اللہ بیکار بیٹھے آدمی کو پسند نہیں کرتا

ملا علی قاری رحمہ اللہ الموضوعات الکبری میں نقل کرتے ہیں

ﺇﻥ اﻟﻠﻪ ﻳﻜﺮﻩ اﻟﺮﺟﻞ اﻟﺒﻄﺎﻝ 

ﻗﺎﻝ اﻟﺰﺭﻛﺸﻲ ﻟﻢ ﺃﺟﺪﻩ ﻭﻗﺎﻝ اﻟﺴﻴﻮﻃﻲ ﻓﻌﻨﺪ اﺑﻦ ﻋﺪﻱ ﻣﻦ ﺣﺪﻳﺚ اﺑﻦ ﻋﻤﺮ ﺑﺴﻨﺪ ﻓﻴﻪ ﻣﺘﺮﻭﻙ ﺇﻥ اﻟﻠﻪ ﻳﺤﺐ اﻟﻤﺆﻣﻦ اﻟﻤﺤﺘﺮﻑ ﻭﻟﻠﺪﻳﻠﻤﻲ ﻣﻦ ﺣﺪﻳﺚ ﻋﻠﻲ ﺇﻥ اﻟﻠﻪ ﻳﺤﺐ ﺃﻥ ﻳﺮﻯ ﻋﺒﺪﻩ ﺗﻌﺒﺎ ﻓﻲ ﻃﻠﺐ اﻟﺤﻼﻝ اﻧﺘﻬﻰ ﻭﻻ ﻳﺨﻔﻰ ﺃﻥ ﻫﺬا ﺃﺧﺬ ﻣﻦ ﻣﻔﻬﻮﻡ اﻟﻤﻌﻨﻰ ﻟﺼﺤﺔ اﻟﻤﺒﻨﻰ ﻭﻻ ﺃﻇﻦ ﺃﻥ ﺃﺣﺪا ﻳﻘﻮﻝ ﺑﻪ ﻣﻦ اﻟﻤﺤﺪﺛﻴﻦ ﺇﻻ ﺃﻥ ﻳﻘﺎﻝ ﻣﺮاﺩ اﻟﺴﻴﻮﻃﻲ ﺃﻧﻪ ﺻﺤﻴﺢ ﻣﻌﻨﺎﻩ
ﻭﺃﻗﻮﻯ ﻓﻲ ﺻﺤﺔ ﻣﺒﻨﺎﻩ ﻣﺎ ﻓﻲ ﺳﻨﻦ ﺳﻌﻴﺪ ﺑﻦ ﻣﻨﺼﻮﺭ ﻋﻦ اﺑﻦ ﻣﺴﻌﻮﺩ ﻣﻮﻗﻮﻓﺎ ﺇﻧﻲ ﻷﻛﺮﻩ ﺃﻥ ﺃﺭﻯ اﻟﺮﺟﻞ ﻓﺎﺭﻏﺎ ﻻ ﻓﻲ ﻋﻤﻞ اﻟﺪﻧﻴﺎ ﻭﻻ ﻓﻲ ﻋﻤﻞ اﻵﺧﺮﺓ

ترجمہ:  اللہ تعالی بے کار بیٹھنے والے آدمی کو پسند نہیں کرتا۔ 

امام زرکشی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ مجھے یہ حدیث نہیں مل سکی۔ علامہ سیوطی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ابن عدی رحمہ اللہ نے اسے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کے حوالے سے ایک ایسی سند سے نقل کیا جس میں ایک روای متروک ہے اور اس کا مضمون یہ ہے کہ اللہ محنت کرنے والے آدمی کو پسند کرتا ہے۔ دیلمی میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے منقول ہے ہے کہ اللہ کو یہ بات پسند ہے کہ وہ اپنے بندے کو رزق حلال کی تلاش میں تھکا ہوا دیکھے۔۔۔امام سیوطی اس کے معنی کو صحیح مانتے تھے۔۔۔اس سلسلے میں سب سے زیادہ مضبوط روایت وہ ہے جو سنن سعید بن منصور میں حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے موقوفا منقول ہے کہ میں اس بات کو برا سمجھتا ہوں کہ کسی آدمی کو فارغ دیکھوں جو دنیا کا کوئی کام کرتا ہے اور نہ ہی آخرت کا۔ 

الموضوعات الکبری 1/127 # 90

مصنف کے بارے میں:

Aamir Ibraheem

عامر ابراہیم الحنفی

اسلامی محقق

عامر ابراہیم اشعری ایک اسلامی محقق ہیں جنہوں نے عظیم علماء کی صحبت میں علم حاصل کیا ہے۔ وہ اسلام اور اس کے دفاع کے متعلق بہت سی کتابوں اور مضامین کے مصنف ہیں۔ وہ فقہ میں حنفی مکتب کی پیروی کرتے ہیں۔ اصول میں اشعری ہیں اور تصوف کے مداح ہیں۔

ہمارے ساتھ رابطے میں رہئے:

2024 اہلسنت وجماعت کی اس ویب سائیٹ کے جملہ حقوق محفوظ ہیں