اگر نبی کریم علیہِ السلام نا ہوتے تو کچھ تخلیق نا ہوتا

اگر نبی کریم علیہِ السلام نا ہوتے تو کچھ تخلیق نا ہوتا

Article Bottom

اگر نبی کریم علیہِ السلام نا ہوتے تو کچھ تخلیق نا ہوتا

اگر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نہ ہوتے تو کائنات میں کچھ خلق نہ ہوتا۔ 

ملا علی قاری رحمہ اللہ الموضوعات الکبری میں کہتے ہیں

ﺣﺪﻳﺚ ﻟﻮﻻﻙ ﻟﻤﺎ ﺧﻠﻘﺖ اﻷﻓﻼﻙ 

ﻗﺎﻝ اﻟﺼﻐﺎﻧﻲ ﺇﻧﻪ ﻣﻮﺿﻮﻉ ﻛﺬا ﻓﻲ اﻟﺨﻼﺻﺔ ﻟﻜﻦ ﻣﻌﻨﺎﻩ ﺻﺤﻴﺢ ﻓﻘﺪ ﺭﻭﻯ اﻟﺪﻳﻠﻤﻲ ﻋﻦ اﺑﻦ ﻋﺒﺎﺱ ﺭﺿﻲ اﻟﻠﻪ ﻋﻨﻬﻤﺎ ﻣﺮﻓﻮﻋﺎ ﺃﺗﺎﻧﻲ ﺟﺒﺮﻳﻞ ﻓﻘﺎﻝ ﻳﺎ ﻣﺤﻤﺪ ﻟﻮﻻﻙ ﻣﺎ ﺧﻠﻘﺖ اﻟﺠﻨﺔ ﻭﻟﻮﻻﻙ ﻣﺎ ﺧﻠﻘﺖ اﻟﻨﺎﺭ ﻭﻓﻲ ﺭﻭاﻳﺔ اﺑﻦ ﻋﺴﺎﻛﺮ ﻟﻮﻻﻙ ﻣﺎ ﺧﻠﻘﺖ اﻟﺪﻧﻴﺎ

ترجمہ: حدیث، اے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم اگر آپ نہ ہوتے تو میں افلاک (کائنات) کو بھی پیدا نہ کرتا۔ 

امام صغانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں یہ حدیث موضوع ہے لیکن (ملا علی قاری کے نزدیک) اس کا معنی صحیح ہے۔ امام دیلمی رحمہ اللہ اسے ابن عباس سے مرفوع نقل کرتے ہیں کہ جبریل علیہ السلام نبی کریم کے پاس آے اور کہا: اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم اگر آپ نہ ہوتے تو اللہ جنت تخلیق نہ کرتا اور نا ہی جہنم تخلیق کرتا۔ اور ابن عساکر نے الفاظ نقل کیے کہ دنیا تخلیق نا کرتا۔ 

الموضوعات الکبری 1/295 # 385

اس روایت پر حافظ محمد اشرف مجددی نے پوری کتاب لکھی ہے حدیث لو لاک کے نام سے اور کثیر محدثین اور علماء سے اسے ثابت کیا ہے۔ اہل سنت بریلوی اور دیوبندی علماء نے اسے قبول کیا ہے اور اسے تلقی بالقبول حاصل ہے۔ امام حاکم رحمہ اللہ نے 2 احادیث اس سے ملتی جلتی نقل کی ہیں جنہیں انہوں نے صحیح کہا ہے لیکن امام ذھبی نے تلخیص میں موضوع کہا۔ خیر اور کثیر علماء نے ان کی تحسین بھی کی ہے یعنی کم سے کم اس روایت کا معنی درست ہے جیسے ملا علی قاری رحمہ اللہ نے فرمایا۔

مصنف کے بارے میں:

Aamir Ibraheem

عامر ابراہیم الحنفی

اسلامی محقق

عامر ابراہیم اشعری ایک اسلامی محقق ہیں جنہوں نے عظیم علماء کی صحبت میں علم حاصل کیا ہے۔ وہ اسلام اور اس کے دفاع کے متعلق بہت سی کتابوں اور مضامین کے مصنف ہیں۔ وہ فقہ میں حنفی مکتب کی پیروی کرتے ہیں۔ اصول میں اشعری ہیں اور تصوف کے مداح ہیں۔

ہمارے ساتھ رابطے میں رہئے:

2024 اہلسنت وجماعت کی اس ویب سائیٹ کے جملہ حقوق محفوظ ہیں