Sec Bottom Mockup

سورۃ النازعات

  • بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ وَالنَّٰزِعَٰتِ غَرْقًۭا (1)
    قسم ان کی کہ سختی سے جان کھینچیں
  • وَالنَّٰشِطَٰتِ نَشْطًۭا (2)
    اور نرمی سے بند کھولیں)
  • وَالسَّٰبِحَٰتِ سَبْحًۭا (3)
    اور آسانی سے پیریں
  • فَالسَّٰبِقَٰتِ سَبْقًۭا (4)
    پھر آگے بڑھ کر جلد پہنچیں
  • فَالْمُدَبِّرَٰتِ أَمْرًۭا (5)
    پھر کام کی تدبیر کریں
  • يَوْمَ تَرْجُفُ الرَّاجِفَةُ (6)
    کہ کافروں پر ضرور عذاب ہوگا جس دن تھر تھرائے گی تھرتھرانے والی
  • تَتْبَعُهَا الرَّادِفَةُ (7)
    اس کے پیچھے آئے گی پیچھے آنے والی
  • قُلُوبٌۭ يَوْمَئِذٍۢ وَاجِفَةٌ (8)
    کتنے دل اس دن دھڑکتے ہوں گے،
  • أَبْصَٰرُهَا خَٰشِعَةٌۭ (9)
    آنکھ اوپر نہ اٹھا سکیں گے
  • يَقُولُونَ أَءِنَّا لَمَرْدُودُونَ فِى الْحَافِرَةِ (10)
    کافر کہتے ہیں کیا ہم پھر الٹے پاؤں پلٹیں گے
  • أَءِذَا كُنَّا عِظَٰمًۭا نَّخِرَةًۭ (11)
    کیا ہم جب گلی ہڈیاں ہوجائیں گے
  • قَالُوا تِلْكَ إِذًۭا كَرَّةٌ خَاسِرَةٌۭ (12)
    بولے یوں تو یہ پلٹنا تو نرا نقصان ہے
  • فَإِنَّمَا هِىَ زَجْرَةٌۭ وَٰحِدَةٌۭ (13)
    تو وہ نہیں مگر ایک جھڑکی
  • فَإِذَا هُم بِالسَّاهِرَةِ (14)
    جبھی وہ کھلے میدان میں آپڑے ہوں گے
  • هَلْ أَتَىٰكَ حَدِيثُ مُوسَىٰٓ (15)
    کیا تمہیں موسیٰ کی خبر آئی
  • إِذْ نَادَىٰهُ رَبُّهُۥ بِالْوَادِ الْمُقَدَّسِ طُوًى (16)
    جب اسے اس کے رب نے پاک جنگل طویٰ میں ندا فرمائی،
  • اذْهَبْ إِلَىٰ فِرْعَوْنَ إِنَّهُۥ طَغَىٰ (17)
    کہ فرعون کے پاس جا اس نے سر اٹھایا
  • فَقُلْ هَل لَّكَ إِلَىٰٓ أَن تَزَكَّىٰ (18)
    اس سے کہہ کیا تجھے رغبت اس طرف ہے کہ ستھرا ہو
  • وَأَهْدِيَكَ إِلَىٰ رَبِّكَ فَتَخْشَىٰ (19)
    اور تجھے تیرے رب کی طرف راہ بتاؤں کہ تو ڈرے
  • فَأَرَىٰهُ الْاٰيَةَ الْكُبْرَىٰ (20)
    پھر موسیٰ نے اسے بہت بڑی نشانی دکھائی
  • فَكَذَّبَ وَعَصَىٰ (21)
    اس پر اس نے جھٹلایا اور نافرمانی کی،
  • ثُمَّ أَدْبَرَ يَسْعَىٰ (22)
    پھر پیٹھ دی اپنی کوشش میں لگا
  • فَحَشَرَ فَنَادَىٰ (23)
    تو لوگوں کو جمع کیا پھر پکارا،
  • فَقَالَ أَنَا۠ رَبُّكُمُ الْأَعْلَىٰ (24)
    پھر بولا میں تمہارا سب سے اونچا رب ہوں
  • فَأَخَذَهُ اللَّهُ نَكَالَ الْاٰخِرَةِ وَالْأُولَىٰٓ (25)
    تو اللہ نے اسے دنیا و آخرت دونوں کے عذاب میں پکڑا
  • إِنَّ فِى ذَٰلِكَ لَعِبْرَةًۭ لِّمَن يَخْشَىٰٓ (26)
    بیشک اس میں سیکھ ملتا ہے اسے جو ڈرے
  • ءَأَنتُمْ أَشَدُّ خَلْقًا أَمِ السَّمَآءُ ۚ بَنَىٰهَا (27)
    کیا تمہاری سمجھ کے مطابق تمہارا بنانا مشکل یا آسمان کا اللہ نے اسے بنایا،
  • رَفَعَ سَمْكَهَا فَسَوَّىٰهَا (28)
    اس کی چھت اونچی کی پھر اسے ٹھیک کیا
  • وَأَغْطَشَ لَيْلَهَا وَأَخْرَجَ ضُحَىٰهَا (29)
    اس کی رات اندھیری کی اور اس کی روشنی چمکائی
  • وَالْأَرْضَ بَعْدَ ذَٰلِكَ دَحَىٰهَآ (30)
    اور اس کے بعد زمین پھیلائی
  • أَخْرَجَ مِنْهَا مَآءَهَا وَمَرْعَىٰهَا (31)
    اس میں سے اس کا پانی اور چارہ نکا لا
  • وَالْجِبَالَ أَرْسَىٰهَا (32)
    اور پہاڑوں کو جمایا
  • مَتَٰعًۭا لَّكُمْ وَلِأَنْعَٰمِكُمْ (33)
    تمہارے اور تمہارے چوپایوں کے فائدہ کو،
  • فَإِذَا جَآءَتِ الطَّآمَّةُ الْكُبْرَىٰ (34)
    پھر جب آئے گی وہ عام مصیبت سب سے بڑی
  • يَوْمَ يَتَذَكَّرُ الْإِنسَٰنُ مَا سَعَىٰ (35)
    اس دن آدمی یاد کرے گا جو کوشش کی تھی
  • وَبُرِّزَتِ الْجَحِيمُ لِمَن يَرَىٰ (36)
    اور جہنم ہر دیکھنے والے پر ظاہر کی جائے گی
  • فَأَمَّا مَن طَغَىٰ (37)
    تو وہ جس نے سرکشی کی
  • وَاٰثَرَ الْحَيَوٰةَ الدُّنْيَا (38)
    اور دنیا کی زندگی کو ترجیح دی
  • فَإِنَّ الْجَحِيمَ هِىَ الْمَأْوَىٰ (39)
    تو بیشک جہنم ہی اس کا ٹھکانا ہے،
  • وَأَمَّا مَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهِۦ وَنَهَى النَّفْسَ عَنِ الْهَوَىٰ (40)
    اور وہ جو اپنے رب کے حضور کھڑے ہونے سے ڈرا اور نفس کو خواہش سے روکا
  • فَإِنَّ الْجَنَّةَ هِىَ الْمَأْوَىٰ (41)
    تو بیشک جنت ہی ٹھکانا ہے
  • يَسْـَٔلُونَكَ عَنِ السَّاعَةِ أَيَّانَ مُرْسَىٰهَا (42)
    تم سے قیامت کو پوچھتے ہیں کہ وہ کب کے لیے ٹھہری ہوئی ہے،
  • فِيمَ أَنتَ مِن ذِكْرَىٰهَآ (43)
    تمہیں اس کے بیان سے کیا تعلق
  • إِلَىٰ رَبِّكَ مُنتَهَىٰهَآ (44)
    تمہارے رب ہی تک اس کی انتہا ہے،
  • إِنَّمَآ أَنتَ مُنذِرُ مَن يَخْشَىٰهَا (45)
    تم تو فقط اسے ڈرا نے والے ہو جو اس سے ڈرے،
  • كَأَنَّهُمْ يَوْمَ يَرَوْنَهَا لَمْ يَلْبَثُوٓا إِلَّا عَشِيَّةً أَوْ ضُحَىٰهَا (46)
    گویا جس دن وہ اسے دیکھیں گے دنیا میں نہ رہے تھے مگر ایک شام یا اس کے دن چڑھے،

Copyright2024 www.ahlus-sunnah.com Developed by Muhammad Shafique Attari