امت میں اختلاف رحمت ہے

امت میں اختلاف رحمت ہے

Article Bottom

امت میں اختلاف رحمت ہے

میری امت میں اختلاف رحمت ہے؟

ملا علی قاری رحمہ اللہ الموضوعات الکبری میں لکھتے ہیں

اﺧﺘﻼﻑ ﺃﻣﺘﻲ ﺭﺣﻤﺔ 

ﺯﻋﻢ ﻛﺜﻴﺮ ﻣﻦ اﻷﺋﻤﺔ ﺃﻧﻪ ﻻ ﺃﺻﻞ ﻟﻪ ﻟﻜﻦ ﺫﻛﺮﻩ اﻟﺨﻄﺎﺑﻲ ﻓﻲ ﻏﺮﻳﺐ اﻟﺤﺪﻳﺚ ﻣﺴﺘﻄﺮﺩا ﻭﺃﺷﻌﺮ ﺑﺄﻥ ﻟﻪ ﺃﺻﻼ ﻋﻨﺪﻩ ﻭﻗﺎﻝ اﻟﺴﻴﻮﻃﻲ ﺃﺧﺮﺟﻪ ﻧﺼﺮ اﻟﻤﻘﺪﺳﻲ ﻓﻲ اﻟﺤﺠﺔ ﻭاﻟﺒﻴﻬﻘﻲ ﻓﻲ اﻟﺮﺳﺎﻟﺔ اﻷﺷﻌﺮﻳﺔ ﺑﻐﻴﺮ ﺳﻨﺪ ﻭﺃﻭﺭﺩﻩ اﻟﺤﻠﻴﻤﻲ ﻭاﻟﻘﺎﺿﻲ ﺣﺴﻴﻦ ﻭﺇﻣﺎﻡ اﻟﺤﺮﻣﻴﻦ ﻭﻏﻴﺮﻫﻢ ﻭﻟﻌﻠﻪ ﺧﺮﺝ ﻓﻲ ﺑﻌﺾ ﻛﺘﺐ اﻟﺤﻔﺎﻅ اﻟﺘﻲ ﻟﻢ ﺗﺼﻞ ﺇﻟﻴﻨﺎ ﻭاﻟﻠﻪ ﺃﻋﻠﻢ اﻧﺘﻬﻰ ﻭﻗﺎﻝ اﻟﺰﺭﻛﺸﻲ ﺃﺧﺮﺟﻪ ﻧﺼﺮ اﻟﻤﻘﺪﺳﻲ ﻓﻲ ﻛﺘﺎﺏ اﻟﺤﺠﺔ ﻣﺮﻓﻮﻋﺎ ﻭاﻟﺒﻴﻬﻘﻲ ﻓﻲ اﻟﻤﺪﺧﻞ ﻋﻦ اﻟﻘﺎﺳﻢ ﺑﻦ ﻣﺤﻤﺪ ﻗﻮﻟﻪ ﻭﻋﻦ ﻋﻤﺮ ﺑﻦ ﻋﺒﺪ اﻟﻌﺰﻳﺰ ﻗﺎﻝ ﻣﺎ ﺳﺮﻧﻲ ﻟﻮ ﺃﻥ ﺃﺻﺤﺎﺏ ﻣﺤﻤﺪ ﻟﻢ ﻳﺨﺘﻠﻔﻮا ﻷﻧﻬﻢ ﻟﻮ ﻟﻢ ﻳﺨﺘﻠﻔﻮا ﻟﻢ ﻳﻜﻦ ﺭﺧﺼﺔ ﻗﺎﻝ اﻟﺴﻴﻮﻃﻲ ﻭﻫﺬا ﻳﺪﻝ ﻋﻠﻰ ﺃﻥ اﻟﻤﺮاﺩ اﺧﺘﻼﻓﻬﻢ ﻓﻲ اﻷﺣﻜﺎﻡ ﻭﻗﻴﻞ اﻟﻤﺮاﺩ اﺧﺘﻼﻓﻬﻢ ﻓﻲ اﻟﺤﺮﻑ ﻭاﻟﺼﻨﺎﺋﻊ ﺫﻛﺮﻩ ﺟﻤﺎﻋﺔ ﻓﺴﺒﺤﺎﻥ ﻣﻦ ﺃﻗﺎﻡ اﻟﻌﺒﺎﺩ ﻓﻴﻤﺎ ﺃﺭاﺩ ﻭﻓﻲ ﻣﺴﻨﺪ اﻟﻔﺮﺩﻭﺱ ﻣﻦ ﻃﺮﻳﻖ ﺟﻮﻳﺒﺮ ﻋﻦ اﻟﻀﺤﺎﻙ  

ﻋﻦ اﺑﻦ ﻋﺒﺎﺱ ﻣﺮﻓﻮﻋﺎ اﺧﺘﻼﻑ ﺃﺻﺤﺎﺑﻲ ﻟﻜﻢ ﺭﺣﻤﺔ ﻭﺫﻛﺮ اﺑﻦ ﺳﻌﺪ ﻓﻲ ﻃﺒﻘﺎﺗﻪ ﻋﻦ اﻟﻘﺎﺳﻢ ﺑﻦ ﻣﺤﻤﺪ ﻗﺎﻝ ﻛﺎﻥ اﺧﺘﻼﻑ ﺃﺻﺤﺎﺏ ﻣﺤﻤﺪ ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ ﺭﺣﻤﺔ ﻟﻠﻨﺎﺱ ﻗﻠﺖ ﻭﻣﻔﻬﻮﻣﻪ ﺃﻥ اﺧﺘﻼﻑ ﻏﻴﺮ ﻫﺬﻩ اﻷﻣﺔ ﺭﺣﻤﺔ ﻭﻧﻘﻤﺔ ﻭﻣﻤﺎ ﻳﺆﻳﺪﻩ ﻣﻌﻨﻰ ﻭﺇﻥ اﺧﺘﻠﻒ ﻣﺒﻨﻰ ﺣﺪﻳﺚ ﻻ ﺗﺠﺘﻤﻊ ﺃﻣﺘﻲ ﻋﻠﻰ ﺿﻼﻟﺔ ﺭﻭاﻩ اﺑﻦ ﺃﺑﻲ ﻋﺎﺻﻢ ﻓﻲ اﻟﺴﻨﺔ ﻣﻦ ﺣﺪﻳﺚ ﺃﻧﺲ ﻭﺭﻭاﻩ اﻟﺘﺮﻣﺬﻱ ﻣﻦ ﺣﺪﻳﺚ اﺑﻦ ﻋﻤﺮ ﺑﻠﻔﻆ ﻻ ﻳﺠﻤﻊ اﻟﻠﻪ ﻫﺬﻩ اﻷﻣﺔ ﻋﻠﻰ ﺿﻼﻟﺔ ﺃﺑﺪا ﻭﻓﻲ ﻣﺴﺘﺪﺭﻙ اﻟﺤﺎﻛﻢ ﻋﻦ اﺑﻦ ﻋﺒﺎﺱ ﺭﻓﻌﻪ ﻻ ﻳﺠﻤﻊ اﻟﻠﻪ ﻫﺬﻩ اﻷﻣﺔ ﻋﻠﻰ ﺿﻼﻟﺔ ﻭﻳﺪ اﻟﻠﻪ ﻣﻊ اﻟﺠﻤﺎﻋﺔ ﻭﺭﻭاﻩ ﺃﺣﻤﺪ ﻓﻲ ﻣﺴﻨﺪﻩ ﻭاﻟﻄﺒﺮاﻧﻲ ﻓﻲ اﻟﻜﺒﻴﺮ ﻋﻦ ﺃﺑﻲ ﺑﺼﺮﺓ اﻟﻐﻔﺎﺭﻱ ﻣﺮﻓﻮﻋﺎ ﻓﻲ ﺣﺪﻳﺚ ﻓﻴﻪ ﺳﺄﻟﺖ ﺭﺑﻲ ﺃﻥ ﻻ ﺗﺠﺘﻤﻊ ﺃﻣﺘﻲ ﻋﻠﻰ ﺿﻼﻟﺔ ﻓﺄﻋﻄﺎﻧﻴﻬﺎ

ترجمہ: میری امت کا اختلاف بھی رحمت ہے۔ اکثر آئمہ کا خیال ہے کہ اس روایت کی کوئی اصل نہیں ہے، لیکن امام خطابی رحمہ اللہ نے اسے غریب الحدیث میں طرد اللباب ذکر کیا ہے کہ میرے خیال میں اس حدیث کی اصل موجود ہے، اور علامہ سیوطی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس حدیث کو نصر المقدسی رحمہ اللہ نے الحجہ میں ذکر کیا ہے اور امام بیہقی رحمہ اللہ نے بغیر سند کے الرسالہ الاشعریہ میں اور امام حلیمی رحمہ اللہ، قاضی حسین رحمہ اللہ اور امام الحرمین رحمہ اللہ وغیرہم نے بھی اس کی تخریج کی ہے۔ عین ممکن ہے کہ یہ روایت حفاظ حدیث کی ان کتابوں میں موجود ہو جو ہم تک نہیں پہنچیں۔ واللہ اعلم۔ 

امام زرکشی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس حدیث کی تخریج نصر المقدسی رحمہ اللہ نے اپنی کتاب الحجہ میں مرفوعا کی ہے۔ امام بیہقی رحمہ اللہ نے اپنی کتاب المدخل میں اسے قاسم بن محمد رحمہ اللہ کے قول کے طور پر ذکر کیا ہے اور حضرت عمر بن عبد العزیز رحمہ اللہ کا یہ قول ذکر کیا ہے کہ مجھے اس بات کی کوئی خواہش نہیں ہے کہ کاش! صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے درمیان اختلاف نہ ہوتا، اس لئے کہ اگر ان کے درمیان اختلاف نہ ہوتا تو گنجائش اور رخصت کہاں سے نکلتی؟

علامہ سیوطی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس سے معلوم ہوا کہ حضرت عمر بن عبد العزیز رحمہ اللہ کی مراد احکام و مسائل میں اختلاف ہے، جب کہ بعض حضرات کی رائے صنعت و حرفت میں اختلاف مراد ہے، جب کہ مسند فردوس دیلمی میں سندا حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ میرے صحابہ کا اختلاف تمہارے لئے رحمت ہے۔ 

ابن سعد رحمہ اللہ نے اپنی کتاب طبقات میں حضرت قاسم بن محمد رحمہ اللہ کا یہ قول نقل کیا ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا اختلاف باہمی لوگوں کے لئے رحمت تھا، جس کا مفہوم یہ ہے کہ اس امت کے علاوہ دوسری امتوں کا اختلاف زحمت اور باعث عذاب تھا، اس کی تائید ان روایات سے بھی ہوتی ہے جن کے الفاظ تو اگرچہ مختلف ہیں لیکن معنی اور مفہوم میں اختلاف نہیں ہے اور وہ یہ کہ میری امت کبھی گمراہی پر جمع نہیں ہو گی، اس حدیث کو ابن ابی عاصم رحمہ اللہ نے السنہ میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے نقل کیا ہے جب کہ امام ترمذی رحمہ اللہ نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کی روایت سے اس حدیث کو ان الفاظ کے ساتھ نقل کیا ہے کہ اللہ تعالی اس امت کو کبھی گمراہی پر جمع نہیں فرمائے گا۔ مستدرک حاکم میں اس پر یہ اضافہ بھی ہے کہ اللہ کا ہاتھ ہمیشہ جماعت کے ساتھ ہے۔ جب کہ مسند احمد اور طبرانی نے معجم الکبیر میں حضرت ابو بصرہ غفاری رضی اللہ عنہ سے مرفوعا ایک حدیث میں منقول ہے کہ میں نے اپنے رب سے درخواست کہ کہ میری امت کو کبھی گمراہی پر جمع نا کیا جائے تو اللہ نے میری درخواست قبول فرمائی

الموضوعات الکبری 1/87 # 17

About Author:

Aamir Ibraheem

Aamir Ibrahim Al Hanafi

Islamic Researcher

Aamir Ibrahim al-Ash'ari is an Islamic researcher who sought and seeks knowledge in the company of great scholars. He is an author of many books and articles related to Islam and its defense. He follows Hanafi school in Fiqh. Ash'ari in creed, and is an admirer of Tassawuf.

STAY CONNECTED:

Copyright2024 www.ahlus-sunnah.com Developed by Muhammad Shafique Attari