![ایک لڑکا موت سے پہلے کلمہ نہیں پڑھ سکا](https://ahlus-sunnah.com/public/uploads/articles/IMG_20240510_181951.jpg)
ایک لڑکا موت سے پہلے کلمہ نہیں پڑھ سکا
![Article Bottom](https://ahlus-sunnah.com/assets/images/sec-botm-mckp.png)
ایک لڑکا موت سے پہلے کلمہ نہیں پڑھ سکا
ایک حدیث ہم بچپن سے سنتے آئے ہیں جس کا خلاصہ ہے: ایک لڑکے کا موت کا وقت آ گیا تو وہ کلمہ نا پڑھ سکا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا تو وہ کہتا ہے اپنی والدہ کی نافرمانی کی وجہ سے۔ نبی کریم نے اس کی والدہ کو بلوایا اور کہا اگر آگ بھڑکائی جائے اور اس میں تمہارے بیٹے کو ڈالا جائے تو کیا تم اس کی سفارش کر دو گی؟ ماں نے بولا ہاں۔ پھر نبی کریم نے کہا ہم گواہی دیتے ہیں کے تم اس سے راضی ہو گئی۔ پھر نبی کریم نے لڑکے کو کلمہ پڑھنے کو کہا تو اس نے پڑھ لیا اور نبی کریم نے کہا: اللہ کا شکر ہے کے اللہ نے اسے جہنم سے بچا لیا۔
یہ روایت مختصرا مسند احمد # 19411 اور تفصیل کے ساتھ شعب الایمان امام بیہقی # 7892 اور کچھ اور کتب میں بھی موجود ہے۔
یہ روایت کم سے کم شدید ضعیف ہے۔ اسے موضوع بھی کہا جا سکتا ہے۔ کیونکہ اس میں ایک راوی ﻓﺎﺋﺪ ﺑﻦ ﻋﺒﺪ اﻟﺮﺣﻤﻦ پر شدید جرح ہے۔ کثیر محدثین نے اسے متروک کہا ہے اور امام حاکم رحمہ اللہ نے یہ بھی کہا ہے کے یہ عبد اللہ بن ابی اوفی سے موضوع روایات نقل کرتا ہے۔ اس حدیث میں بھی وہ عبد اللہ بن ابی اوفی سے ہی نقل کر رہا ہے۔ امام ابن حجر رحمہ اللہ بھی تقریب التھذیب میں کہتے ہیں یہ متروک ہے اور محدثین نے اسے متہم کہا ہے۔
اس کا ایک شاہد داود بن ابراہیم سے بھی ہے لیکن وہ راوی بھی کذاب ہے۔